آج محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں تقریر
کرتے ہوئے کہا کہ کراچی دہشتگردوں کا شہر بن گیا ہے۔12 مئی کے قتل عام کی
تحقیقات کرائی جائیں اور پاکستان بنا تو اسے سیاسی لوگوں کی بجائے دو نمبر
لوگوں سے چلانے کی کوشش کی گئی۔ اچکزئی صاحب کے اس بیان
پر کراچی کے 85فیصد مینڈیٹ کی دعویدار جماعت کو بہت بری لگیں ۔ ماسوائے
ایم کیوایم کے کسی اور جماعت نے اچکزئی صاحب کی تقریر کا برا نہیں
منایا۔ایم کیوایم نے نہ صرف اس تقریر پر منہ بنایا بلکہ فاروق ستار نے
بانیان پاکستان والا ریکارڈ اونچا اونچا بجایااور اچکزائی صاحب کو طعنہ دیا
کہ ان کا تعلق اس صوبے سے ہے جہاں پاکستان کا جھنڈا جلایا جاتا ہے اور پھر
بھی وہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو طعنے دے رہے ہیں۔
فاروق
ستار جھنڈا جلانے کا طعنہ دیتے ہوئے بھول گئے کہ وہ جھنڈے کو جلانے کا
ذکرکرکے اپنی ہی جماعت کے روحانی پیشوا کی طرف اشارہ کررہے ہیں جو خود
پاکستان کا پرچم جلانے والے ایک مقدمے کا مرکزی کردار رہ چکے ہیں۔ایم
کیوایم کو اچکزئی کے 12 مئی کے قتل عام کی تحقیقات کے مطالبے پر ڈیسک کے
ساتھ ساتھ بغلیں بھی بجانی چاہئیں کہ ہوسکتا ہے کہ اس کی تحقیقات سے ایم
کیوایم کے 12 مئی کو مارے جانیوالے ہمدردوں کی بے چین روحوں کو انصاف مل
سکے۔ایم کیوایم کی دوغلی سیاست کا دوسرا نمونہ یہ ہے کہ ایم کیوایم نئے
اضلاع کی مخالفت کررہی ہے لیکن نئے صوبے بنانے کی حمایت کررہی ہے۔
No comments:
Post a Comment